محمد سیف
گزرتے ہوئے وقت کا گرد و غبار زندگی کے ہر پہلو پر پڑتی ہے ۔ازدواجی زندگي کے رشتے دن بدن پھیکے پڑنے لگتے ہیں ۔ شادی چاہے ماں باپ کی خواہش کے مطابق ہو یا محبت کے رنگ میں رنگی ہو، شادیوں کے نغمے آہستہ آہستہ دھیمے پڑجاتے ہیں ۔ معاشی ذمہ داری شوہر کو دیرسے آنے پر مجبور کرتی ہے تو بیوی ممتا کے جال میں پھنس کر شوہر کو نظر انداز کرنے لگتی ہے ۔ یہی دو جسم ایک جان پھر سے دو جسم دوجان میں ڈھل جاتے ہیں۔ شروع شروع میں آپس کی نوک جھونک پھر طول پکڑ جاتی ہے۔ پہلے زمانے میں لوگ ایسی لڑائی کے لئے کہتے "میاں ،بیوی کی لڑائی دودھ کی ملائی "کچھ دیر کی نوک جھونک محبت کی زیادتی کا باعث تھی لیکن آج کل ڈائٹنگ کے خیال میں دونوں ملائی کھانے کے لئے تیار نہیں ۔
عام طور پر بیویوں کا مذاق اڑایا جاتاہے کچھ توسہہ جاتی ہیں، مگر بعض خود اعتماد ہوتی ہیں۔ اسکا بدلہ لینے کا موقع ہاتھ سےنہیں جانے دیتیں جس کا اندازہ کرنے کے لئے چند مثالیں سنا رہا ہوں۔
کسی محفل میں شوہر پھسل کر گر گئے تو لوگوں نے دوڑ کر اٹھایا بیوی پہلے سے موقع کی تلاش میں تھی کون موقع ہاتھ سے جانےدیتے ہیں۔ بولی یہ بتاؤ تم کس کو دیکھ کر پھسلے ؟ وہاں سے تو سبھی آ جا رہے ہیں مگر تم کس طرف دیکھ رہے تھے ؟ بیوی کی جھپڑ سے محفوظ کون رہتا ہے۔
چلئے ایک اور قصہ سناتاہوں۔ کھانے کی میزپر شوہر نے دو تین نوالے کھاکر بیوی سے کہا آج تم نے یہ کیا پکایا ہے مجھ سے کھایا نہیں جارہا ہے۔ بیگم بولی یہ تو وہی ہوا نا چور کوتوال کو ڈانٹے غلطی تمہاری ہے اور غصہ مجھ پر میرے حلق سے بھی یہ نہیں اتر رہا ہے ۔حیران ہوکر شوہر نے پوچھا میری غلطی کیا ہے ؟ کیا کھانا میں نے پکایا ہے بیوی نے کہا پکانے کی ترکیبوں کی کتاب تم نے ہی لاکر دی ہے ۔ اسی کی ایک ترکیب سے میں نے پکایا ہے ، قصور ہمارا ہے یا تمہارا؟
کسی شوہر نے گھر میں داخل ہوتے ہوئے کہا: بیگم ميں نے آپ کی سب شکایتیں دور کردیں ۔ آپ کا سب کا م کردیا اورترکاری بھی خرید لایا ہو ں۔
بیوی مسکراتےہوئے بولی:" آج سمجھ میں آگیا کبھی کبھی کھوٹا سکہ بھی کام آ جاتا ہے"۔
بس اس پر اپنی بات ختم کرتا ہو ں کہ آج کی طرح الیکشن کا زمانہ تھا ایک امید وار کو صرف تین ووٹ ملے ۔وہ دل میں افسوس لئے اپنے گھر آئے اور بیوی سے ہمدردی کی چاہت رکھتے ہوئے حال دل سنایا ۔ بیوییکدم بھڑک اٹھی اور بو لی مجھے تو پہلے ہی سے شک تھاکہ تم کسی سے عشق لڑا رہے ہو آج ثبوت مل گیا۔ مجھے بتاؤ کہ میر ے تمہارے علاوہ تیسرا ووٹ دینے والی کونتھی ؟
خواتیں کا مزاق اڑانے والوں کو دھیان رکھنا چاہئے کہ وہ ہتک عزت کا دعوی کر سکتی ہیں ۔
Tags
مضمون